لائین اور لینتھ

جب کِسی بالر کی لائین اور لینتھ خراب ہو جائے تو اُسے چوکے چھکے پِٹنے شرُوع ہو جاتے ہیں یا یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ جب کِسی بالر کو  چوکے چھکے پِٹنے شرُوع ہو جاتے ہیں تو وہ اپنی لائین اور لینتھ بھُول جاتا ہے  ـ موجُودہ صُورتِ حال کُچھ حکُومت کی بھی ایسی ہی جان پڑتی ہے ـ  ویسے تو حکُومت نام کی کِسی چیز کا وجُود ہی مُلک میں ناپید لگتا ہے اور اگر کہیں ہے بھی تو اِس کی ترجیحات کُچھ دوُسری ہیں ـ
مُلک کو دہشت گردی کے عفریت کا جو سامنا ہے اِس سے کیسے نبردآزما ہونا چاہیئے شائد موجوُدہ احکام کے بس سے باہر معلُوم ہوتا ہے ـ کوئی سنجیدگی ہی نظر نہیں آتی اور نہ فی الوقت کوئی اقدامات ہُوئے ہیں ـ کراچی ائیر پورٹ پر ہونے والے حملے سے یہ واضح نظر آیا ـ صوبائی اور وفاقی حکومتیں ایک دوُسری سے بہت دُوری پر نظر آئیں یا بلیم گیم کرتی ہی دکھائی دیں ـ دہشت گردوں نے واضح طور پر اِس حملے کی ذمہ داری قبُول کی ـ یوُں یہ کہا جاسکتا ہے کہ ایسے حساس مُقام پر دہشت گردوں کا اِتنی بھاری تیاری اور اسلح اور گولہ بارُود کے ساتھ پہنچنا اور تباہی پھیلانا کئی ہی سوالات چھوڑگیا ہے ـ
ائیر پورٹ سیکیورٹی فورس ، رینجرز اور پاکستان آرمی نے بر وقت اقدام اُٹھا کر اور اپنی جانوں کے نذرانے دے کر اِس تباہی سے بھی ہزاروں گُنا بڑی تباہی سے بچایا ـ بیشک سِویلین لوگوں نے بھی شہادت پائی ـ فوج آپ کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر مُشکل کی گھڑی میں سامنے کھڑی ہوتی ہے ـ افواج پاکستان کی قُربانیوں کو پسِ پُشت مت ڈالیں اور عوام کے جان و مال کی حِفاظت کا بھی احساس کریں ـ آج وقت کی اہم ترین ضرُورت ہے کہ امن و امان کی خاطر اپنی ذاتی رنجشوں کو اور سیاسی چپلقشوں کو بھُلا کر  راست اقدام کریں  ـ
افواجِ پاکستان اور عوام کی اکثریت دہشت گردوں سے سختی سے نِبٹنے کی خواہش مند ہے ـ موجُودہ حُکمران مذاکرات کا جو ڈول ڈالے بیٹھے تھے اب تو یہ بھی ناکام ہی ہو چُکا ہے ـ آج جو عسکری حُکام سے مِل کر فیصلہ ہُوا کہ دہشت گردوں کے خلاف شمالی وزیرستان میں آپریشن کیا جائے گا ـ عوام اِس کی مکمل حمائت کریں گے آپ بھی اِس فیصلے پر ثابت قدم رہیں ـ اِس آپریشن میں غیرمُلکیوں اور صرِف اُن لوگوں کو ہی نشانہ بنایا جائے جو مُلکی رٹ کو چیلنج کئے ہُوئے ہیں ـ ویسے ایک عام تاثر تو یہ ہے کہ وزِیرستان کی حُب اُلوطن آبادی پہلے ہی مُلک کے دُوسرے حِصوں میں مُنتقل ہو چُکی ہے ـ شِدت پسند مُلک کے طوُل عرض میں بھی موجُود ہیں صِرف اِس وجہ سے کہ بروقت اِن کے خلاف کوئی قدم نہیں اُٹھایا گیا  اور اِنھیں وقت مِلتا اور دیا جاتا رہا عدالتوں سے چھُوٹنے والے اور شِدت سے تباہ کاریاں پھیلاتے رہے اور ہم بھائی چارےکے سبق پڑھتے اور پڑھاتے رہے ـ ساری دُنیا کے دہشت گردوں کو اِسلامی بھائی چارے کے زُمرے میں جمع کرنے کا ٹھیکہ ہم نے لے رکھا تھا ـ اب یہ ہمارے ہی گلے آن پڑے ہیں ـ کوئی کہتا ہے یہ جنگ ہماری ہے کوئی کہتا ہے یہ جنگ ہماری نہیں اِس سے باہر نِکلو ـ پر اب یہ جنگ ہماری بن چُکی ہے ـ اب اِس سے لڑ کر ہی باہر نِکلا جاسکتا ہے ـ
بُلٹ ٹرین ، میٹرو بس سروس اور بیرُونی سرمایہ کاری بیشک مُلکی ترقی میں اہم کِردار ادا کر سکتی ہیں لیکن اگر امن و امان اور لوگوں کی جانیں ہی محفُوظ نہیں تو ترقی کہاں کی ترقی ـ سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے سے پاکستان میں کھیلوں کی سرگرمیاں ختم ہُوئیں ـ کوہ پیماؤں پر حملے سے بھی مُلکی ساکھ کو نُقصان پہنچا ـ کراچی ائیر پورٹ پر حملے سے بین الاقوامی ائیر لائینز  کا پاکستانی ہوائی اڈوں سے دوُری کیسے بیرُونی سرمایہ کاروں کو پاکستان لا سکتی ہے ـ
اقلیتوں پر دِن بہ دِن مُسلط  کیا جانے والا ظُلم ـ مذہبی منافرت ، جھُوٹے اور جعلی مُقدمات کے ذریعے پابندِ سلاسل کروانا ، توہیِن کے قوانین کا ہر گھڑی پریشر بنا کر رکھنا ـ اُنکی عبادت گاہوں کی  بیحُرمتی کرنا ـ اُنکی مُقدس کتابوں کو آگ لگانا ـ آبادیوں کو مِسمار کرنا ـ اُنکی بچیوں کو اغوا کرکے زبردستی اسلام قبُول کروانا اور نکاح کرنا ـ اُن پر ترقی اور معاش کے دروازے بند کرنا  یہ سب قابلِ تحسین نہیں ـ
ایسی باتوںسے مُلک کی کوئی نیک نامی بھی نہیں اور بین الاقوای طور پر الگ تھلگ بھی ہوتا جاتا ہے ـ  آج کا تازہ ترین واقع جو کوئٹہ بلوچستان میں ظہُور پذیر ہُوا کہ مسیحی رُکنِ اسمبلی کا گارڈ کے ہاتھوں قتل  پوُری دُنیا میں بدنامی کے اَنمٹ نقُوش چھوڑ گیا ـ
آئندہ آنے والے دِنوں  میں مِڈل ایسٹ کے مُمالک میں جو کُچھ ہونے جارہا ہے اور اُنکے نقشے بدلتے ہُوئے نظر آرہے ہیں شائد اِسکے اثرات ہمارے مُلک کی سرحدوں تک پُہنچیں بلکہ عرصہ دراز سے کُچھ عناصر ایسی کوششوں میں ہیں ـ  بہتر یہ ہے کہ اپنی لائین اور لینتھ کو درُست کریں ـ موجُودہ حالات کو سُدھارنے کیلئے پہلے اپنے آپ کو اور اپنے گھر کو درُست کریں ـ  سو ہمیں زِندگی کےہر شعبے اور میدان میں بہتری کی طرف جانے کی ضرورت ہے ـ اخلاقیات اور ہمیشہ سچ بولنے کی ترغیبات اپنی نئی نسلوں کو دینے کی اور خود اپنانے کی ضرورت ہے ـ کیوں نہ یہ کام ہم آج سے بلکہ ابھی سے شُروع کریں ـ  ہم کیوں نہ پاکِستان کو بحرانوں سےنِکال کر اور آفتوں سے بچا کر ایک بار پھِر اعلیٰ و ارفع مُقام پرلے جایئں ـ  کیوں ہم خُود اچھی مِثال اور روایت قائم نہیں کرتے ـ ہماری اخلاقی پستی باِلکُل واضح ہو جاتی ہے جب ہم مذہبی اِنتہا پسندی اور جنوُنیت سے باہر نہیں نِکلتے ـ ہوش کے ناخُن لیں اِنسانیت کی قدر کرنا سیکھیں ـ مُلاؤں کی نفرت انگیز باتیں سُننا چھوڑ کر تعصب ے باہر نِکلیں اور تحمل اور رواداری کا مظاہرہ کریں ـ جھُوٹ کو چھوڑ کر سچ کے دائرے میں آ جائیں  اور   بیرُونِ مُلک پاکِستان کے  بُرے اِمیج کو ختم کریں  ـ
سیمسن طارق موڈیسٹو کیلیفورنیا